ارنا نے چینچ انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایران ایئرپر پابندی کے خلاف یورپ میں مقیم ایرانیوں نے اپنی الیکٹرانک دستخطی مہم میں کہا ہے کہ "ہم یورپ میں مقیم ایرانی، ایران ایئر پر پابندی لگانے کے یورپی یونین اور برطانوی حکومت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
یورپ میں مقیم ایرانی نے اپنی اس الیکٹرانک دستخطی مہم میں کہا ہے کہ ہر سال لاکھوں ایرانی اپنے خاندان والوں اور دوستوں سے ملنے کے لئے ایران ایئر کے ذریعے تہران کا سفر کرتے ہیں اور ایران ایئر پر پابندی سے انہیں اس سفر میں مشکلات کا سامنا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یورپی یونین اور برطانوی حکومت نے یوکرین جنگ میں تہران کی مداخلت کے بے بنیاد بہانے سے ایران ایئر پر پابندی لگا دی ہے۔
برطانوی حکومت نے 10 ستمبر 2024 کو ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا کہ اس نے ایران کے ساتھ فضائی سروسز کا معاہدہ یک طرفہ طور پر ختم کردیا ہے۔ برطانیہ کے نقل و حمل کے وزیر نے کہا ہے کہ " ہم روسی صدر کے حملوں کی حمایت بند کرنے پر تہران کو مجبور کرنے کے لئے ہر حربے سے کام لیں گے اور اسی مقصد کے تحت ایران اور برطانیہ کے درمیان براہ راست فضائی سروس بند کردی ہیں۔
لندن میں ارنا کے نامہ نگار کی تحقیقات کے مطابق برطانیہ نے بیان جاری کرکے ایران اور برطانیہ کے درمیان 1964 سے موجود دو طرفہ فضائی سروسز کا معاہدہ ختم کرنے کے عمل کا آغاز کردیا ہے۔
شہری ہوابازی کی تنظیم ایکاؤ کے قوانین کے مطابق اس معاہدے میں یک طرفہ فضائی خدمات ختم کرنے کے لئے ایک سال کی مہلت مد نظر رکھی گئی ہے اور اس کے بعد پابندی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ